ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / کورونا کی صورت حال پر الہ آباد ہائی کورٹ برہم، حلف نامہ میں پوری معلومات نہ دینے پر یو پی حکومت کو پھٹکار

کورونا کی صورت حال پر الہ آباد ہائی کورٹ برہم، حلف نامہ میں پوری معلومات نہ دینے پر یو پی حکومت کو پھٹکار

Sun, 13 Dec 2020 12:30:23  SO Admin   S.O. News Service

الہ آباد ؍ 13 /دسمبر(ایس او نیوز/ایجینسیز): آلہ آباد ہائی کورٹ نے  اتر پردیش میں کورونا کے بڑھتے معاملات پر  عدم اطمینان کا اظہار کرتےہوئے   لکھنؤ، غازی آباد، گوتم بدھ نگر اور میرٹھ میں کورونا کے پھیلتے واقعات پر  یوگی حکومت کو پھٹکار لگائی ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق  ہائی کورٹ نے پوچھا کہ  انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کی  کوششوں کے باوجود کورونا کا انفیکشن پھیلتا کیوں جا رہا ہے ؟عدالت نے کہا کہ کورونا کے متاثرین کی صحیح نشاندہی نہ کئے جانے سے انفیکشن پر پھیلتا جارہا ہے اور  وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے یوپی حکومت کو ابھی بہت کچھ کرنا چاہئے۔

ہائی کورٹ نے اس بات پر برہمی ظاہر کی کہ لکھنؤ، غازی آباد، نوئیڈا اور میرٹھ کے افسران نے جو حلف نامہ داخل کیا ہے اس میں مکمل معلومات نہیں دی گئی ہے عدالت نے ہدایت جاری کی کہ  اگلی سماعت پر پوری معلومات دی جائے۔  کورٹ نے ہر سڑک پر ہر دو کلومٹر کے فاصلہ پر دو کانسٹیبل تعینات کرنے کی بھی ہدایت دی اور کہا کہ پولیس والوں کے لئے ماسک کا استعمال  لازمی ہے۔ عدالت نے اگلی  سماعت پر پولیس اہلکاروں کے ناموں کی فہرست بھی پیش کرنے کی ہدایت دی  ہے۔

اڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل منیش گوئل نے عدالت عالیہ کو معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ کورونا کی جانچ  ہر روز بڑھائی جا رہی ہے، وہیں لکھنؤ کے ضلع مجسٹریٹ کے حلف نامہ کو دیکھ کر عدالت نے تشویش کا اظہار  کیا۔ عدالت نے کہا کہ ہر دن تین سو سے زیادہ مریضوں کی تشخیص باعث تشویش ہے۔ یہ معلومات دئے جانے پر کہ عدالت کے حکم کے باوجود کھانے پینے کی اشیا کھلے میں بیچی اور کھائی جا رہی ہیں، ہائی کورٹ نے کہا کہ کھانے پینے کا سامان بند پیکٹ میں فروخت کیا جانا یقینی بنایا جائے۔

دریں اثنا، عدالت نے الہ آباد پولیس کی طرف سے لئے جا رہے اقدامات کی تعریف بھی کی اور  ماسک پہننے پر سختی کرنے کی بھی تاکید کی اور کہا کہ ماسک پہننے کی وجہ سے الہ آباد میں مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ اس معاملہ کی اگلی سماعت  17 دسمبر کو ہوگی۔


Share: